دہلی کے تہاڑ جیل سے ضمانت اور پرول پر رہا کیے گئے 3400 سے زیادہ قیدی لاپتہ ہیں۔ انہوں نے پرول/ ضمانت کی توسیع کے بعد جیل میں خودشپردگی نہیں کیا ہے۔ تہاڑ جیل سے ایسے قیدیوں کی لسٹ دہلی پولیس کو دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قیدیوں کو کووڈ کی وجہ سے ضمانت اور پرول پر چھوڑا گیا تھا۔ لیکن اس کی مدت ختم ہونے پر وہ واپس جیل نہیں لوٹے ہیں۔
جانکاری کے مطابق 2020 میں جب کورونا وبا کے معاملے تہاڑ جیل میں آنے لگے تو سوشل ڈیسٹنسنگ بنانا مشکل ہو رہا تھا۔ اس کی وجہ سے جیل انتظامیہ نے دہلی سرکار اور عدالت سے درخواست کر کے 6 ہزار سے زیادہ قیدیوں کو ضمانت اور پرول پر چھوڑا تھا۔ ان میں زیر سماعت قیدیوں کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں سزا یافتہ قیدی بھی تھے۔
ان میں ایسے بھی قیدی شامل تھے جو ایچ آئی بی، ٹی بی، کینسر، کڈنی وغیرہ جیسی بیماریوں سے متاثر تھے۔ انہیں ایک مدت کے لیے پرول/ ضمانت ملی تھی۔ کچھ لوگوں کی یہ مدت بڑھایا بھی گئی تھی۔ لیکن اب مدت پوری ہو چکی ہے اور ابھی تک 3468 قیدیوں نے جیل میں خود سپردگی نہیں کی ہے۔
جیل انتظامیہ کی طرف سے پولیس کو بتایا گیا ہے کہ انہوں نے 1184 سزا یافتہ قیدیوں کو تہاڑ، منڈولی اور روہنی جیل سے چھوڑا تھا۔ شروعات میں انہیں آٹھ ہفتے کے لیے چھوڑا گیا تھا اور بعد میں ان کی مدت بڑھائی گئی۔ گذشتہ 6 مارچ کو ان قیدیوں کو سرینڈر کرنا تھا، لیکن ان میں سے 112 قیدی واپس نہیں لوٹے ہیں۔
اسی طرح 5556 سزا یافتہ قیدیوں کو عبوری ضمانت پر چھوڑا گیا تھا۔ ان میں سے صرف 2200 قیدی ہی واپس جیل پہنچے ہیں۔ انہیں مارچ کے آخری ہفتہ تک خود سپردگی کرنی تھی۔ ان کی تفصیل دہلی پولیس کو بھیجی گئی ہے۔ پولیس اب ان قیدیوں کے بارے میں جانکاری جمع کرے گی اور انہیں گرفتار کر کے واپس جیل بھیجے گی۔