دہلی حکومت محلہ کلینک Delhi's mohalla clinic کو پوری دنیا میں ایک عالمی معیار کی طبی سہولت کے طور پر فروغ دینے کی کوشش کررہی ہے، لیکن ان دنوں یہ کلینک دوسری وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ ان محلہ کلینک میں ایکسپائری ادویات سے تین بچوں Three children die from expired drugs at Mohalla Clinic کی موت ہونے کا الزام ہے اور اسی طرح اس دوا سے متعدد بچے بیمار ہیں۔ اس پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود نے دہلی حکومت کے ڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ کو خط لکھ کر اس سلسلے میں مناسب کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
Drug Given at Mohalla Clinics Caused Death: محلہ کلینک کی دوا سے تین بچوں کی موت، محکمہ ڈرگ کنٹرول کو نوٹس - محلہ کلینک میں ایکسپائری ادویات سے تین بچوں کی موت
اس تعلق سے ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر Deputy Drug Controller نے دہلی سرکار کے ڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ Notice to Drugs Control Department کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ بچوں کے لیے جو دوائی ممنوعہ ہےان کا استعمال کیوں کیا گیا ہے؟
واضح رہے کہ مذکورہ دوائی اومیگا فارما بناتی ہے اوراس معاملے کی جانچ کی ہے اور اس کی رپورٹ بھی منسلک کیا گیا ہے دہلی سرکار کے ڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ کو اس بارے میں پہلے ہی اطلاع دے دی گئی ہے۔
- مزید پڑھیں:محلہ کلینک مریضوں کے لئے مددگار ثابت ہوا
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ کو لکھے ایک خط میں، ڈی جی ایچ ایس نے دہلی حکومت پر زور دیا ہے کہ جن محلہ کلینک میں یا ڈسپنسریز جو بھی ان کے تحت آتا ہے۔ وہاں اس معاملے میں ایک نوٹس جاری کریں اور چار سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ڈسکٹرومیتھون فورن دوائی استعمال نہیں کرنے کا ذکر کریں۔ ساتھ ہی اومیگا فارم کے ذریعہ تیار اس دوائی کو عوامی مفاد میں فوراً واپس لیا جائے۔