اردو

urdu

By

Published : Jan 15, 2023, 6:58 AM IST

ETV Bharat / bharat

Road Accidents in Patna پٹنہ میں گذشتہ سال 415 سڑک حادثات میں 196 ہلاک، رپورٹ

دارالحکومت پٹنہ میں سڑک حادثات کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر لگام لگانے کا اعلان کیا ہے۔ Patna Road Accidents 2022

سڑک حادثات
سڑک حادثات

پٹنہ: ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں اکثر و بیشتر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے باعث سڑک حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔ سڑک حادثات سے کوئی موقع پر ہی دم توڑ دیتا ہے تو کوئی شدید زخمی کی وجہ ہسپتالوں میں زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑ رہا ہوتا ہے، باوجود اس کے عوام ٹریفک قوانین پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ سال 2022 کی بات کریں تو گزشتہ سال سڑک حادثات میں 196 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 201 افراد شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار بتا رہا ہے کہ ہم اپنی زندگی کے تئیں کتنے لاپراہ ہو گئے ہیں، اگر ٹریفک قوانین کے مطابق عمل کرتے تو شاید یہ اعداد و شمار اتنے نہیں ہوتے۔


مذکورہ باتیں ضلع کلکٹریٹ میں ”روڈ سیفٹی” کے عنوان سے منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کلکٹر ڈاکٹر چندر شیکھر نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے شہر میں انٹیگریٹڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم نافذ کیا جا رہا ہے۔ جس پر ٹریفک پولس سختی سے نگرانی کرے گی اور اس پر عمل نہ کرنے والوں پر کارروائی بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات کے لحاظ سے دنیا کے 199 ممالک میں بھارت اول مقام پر ہے۔ مطلب دنیا کے 10 فیصد حادثات بھارت میں ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:New Advisory To Control Accidents سڑک حادثات پر قابو کے لئے نئی ایڈوائزری
ڈاکٹر چندر شیکھر نے کہا کہ روڈ ویز کے واقعات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ جے پی گنگا پتھ پر کچھ نوجوان موڈیفائیڈ بائک کے ساتھ تیز رفتار گاڑیاں چلاتے ہیں، ایسے نوجوان اپنی زندگی کے ساتھ دوسروں کی زندگیوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولس انتظامیہ کی جانب سے حالیہ دنوں میں شہر کے مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ٹریفک پولس کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گاڑی چیکنگ مہم کے تحت ہیلمٹ، سیٹ بیلٹ، تیز رفتاری، نابالغوں کے ذریعہ ڈرائیونگ، ٹرپل سواری، ڈرائیونگ کے دوران موبائل کا استعمال اوور لوڈنگ کی اچھے سے جانچ کرے اور خلاف ورزی کرنے والوں پر قانون کے تحت کاروائی کرے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details