کلکتہ:مدھیامک امتحان کو محض چند دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔ اس درمیان 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی عملہ کی کمی سے سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ پریشان ہے۔ بورڈ نے ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز سے کہا ہے کہ وہ ان حالات میں امتحانات کے انعقاد کے طریقے کار پر خود ہی فیصلہ کریں۔ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ نے ریاست کے 23 اضلاع کے اسکول انسپکٹرز کو خطوط جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ کے حکم سے گروپ ڈی کے 1,911 ملازمین کی نوکریوں کو منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس کا اثر مدھیامک امتحان پر بھی پڑ رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کچھ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کے عملے کی کمی کی فہرست تیار کریں تاکہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ تاہم، کوئی مخصوص راستہ بتائے بغیر کہ اسے کیسے حل کیا جائے گا، بورڈ نے خط میں کہا کہ ڈی آئی کو ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس صورت میں، عملاً یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ دوسرے اسکولوں سے بھی گروپ ڈی کے عملے کو لا کر مدھیامک امتحان کے لیے ضروری انتظامات کیے جائیں۔ اس معاملے پر ثانوی بورڈ نے کل ایک ہنگامی میٹنگ کی تھی۔ اس کے بعد مدھیہ شکشا پرشاد ذرائع کے مطابق ریاست کے 23 اضلاع کو یہ ہدایت نامہ دیا گیا ہے۔ امتحانات شروع ہونے میں صرف چند دن رہ گئے ہیں۔ حال ہی میں 1911 گروپ ڈی ملازمین کو ہائی کورٹ نے بدعنوانی کی وجہ سے برطرف کردیا گیاہے۔ اس کی وجہ سے 15 فیصد سے زیادہ امتحانی مراکز متاثر ہونے جا رہے ہیں۔
ریاست بھر میں 2857 امتحانی مراکز میں مدھیامک کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ اس میں سے 400 سے زیادہ امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کے عملے کا مسئلہ ہے۔ کم از کم یہی رپورٹ محکمہ سکول ایجوکیشن تک پہنچی ہے۔ مختلف اضلاع سے رپورٹیں طلب کی گئیں کہ گروپ ڈی کے ملازمین کس حد تک اپنی ملازمت چھوڑتے ہیں اور اس کا سیکنڈری امتحانات پر کیا اثر پڑتا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد بورڈ پریشان ہوگیا ہے۔بورڈ کے مطابق ثانوی امتحان ریاست بھر کے 2857 امتحانی مراکز میں ہوگا۔ اس میں سے 355 امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا ایک ملازم رکھا گیا ہے۔ 55 امتحانی مراکز میں سے کچھ امتحان مراکز میں 2 افراد اور کچھ امتحانی مراکز میں 3 افراد کو گروپ ڈی میں رکھا گیا ہے۔