اردو

urdu

پلوامہ حملے کی تحقیقات کا آغاز

By

Published : Feb 20, 2019, 11:59 PM IST

ریاست جموں کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو خود کش حملے میں 40 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

rr

کشمیر کے لیتہ پورہ پلوامہ خود کش حملے کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ان دنوں جیش محمد کے مقامی عسکریت پسند کی تلاش کر رہی ہے، این آئی اے نے اس معاملے میں ایک مقدمہ بھی درج کیا ہے۔

rr

اس سلسلے میں ماروتی سوزوکی کمپنی کے انجینیئرز سے حملے کے لیے استعمال کی گئی گاڑی کے بارے جانکاری کے لئے مدد طلب کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سیکورٹی ایجنسیز اور این آئی اے کی جانب سے مدثر احمد نامی عسکریت پسند کے اس حملے کی سازش میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اور اس معاملے میں اس کی تحقیقات جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق دلی سے گذشتہ روز ماروتی سوزوکی کے انجینیئرز کی ٹیم روانہ ہوئی تھی اور آج انہوں نے اس معاملے میں گاڑی اور اس کے مالک کا پتہ لگانے کے لئے تحقیقات شروع کی ہے۔

ادھر جانچ ایجنسیز نے جائے واردات سے گاڑی کا ایک ٹکڑا پایا جس پر ہندی زبان سے کچھ لکھا ہوا تھا۔ اس ٹکڑے سے گاڑی کے مالک، شو روم وغیرہ کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

این آئی اے کی حال ہی کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک برس سے زائد عرصہ میں کم از کم 35 جیش محمد کے عسکریت پسند سرحد پار کرکے کشمیر پہنچے ہیں۔

ادھر ایک آفسر نے ایک اخبار کے ساتھ بات کرتے ہوئےخدشہ ظاہر کیا ہے کہ 'بارود کو جموں سرحد سے کشمیر لایا گیا ہے اور اس کو تیار کرنے کیلئے آئی ای ڈی کے ماہرین کو بلایا گیا ہے'۔

حملے کے بعد سے پلوامہ کے کئی گاؤں سے متعدد افراد کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details