انہوں نے اترپردیش کے دار الحکومت لکھنو کے ڈالی گنج علاقے میں خشک میوے بیچنے والے دو کشمیریوں کو زد کوب کرنے پر ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ'پٹائی کرنے والے زعفرانی کرتوں میں ملبوس تھے اور وی ایچ پی سے وابستہ ہیں اور بلا خوف و ڈر اس کا ویڈیو بھی اپ لوڈ کیا'۔
ایسے واقعات پر مرکزی حکومت کی خاموشی کو ایک سیاسی چال سے تعبیر کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ 'ایسے شر پسند عناصر کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ انتخابات تک ماحول کو فرقہ پرستی کے زہرسے آلودہ رکھا جاسکے'۔
محبوبہ مفتی نے سوالیہ انداز میں کہا 'جب کشمیریوں کو زدکوب کیا جارہا ہے ان کی تذلیل کی جارہی اور انہیں یہ محسوس کروایا جارہا ہے کہ وہ مجرم ہیں اور اس ملک کے باشندے نہیں ہیں تو پھر جب وہ جنگجو تنطیموں کے زیر سایہ آتے ہیں تو اس پر حیرانگی کیوں ظاہر کی جاتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس بات میں کوئی شک نہیں کہایسے بھی لوگ ہیں جن کے دلوں اور گھروں کے دروازے کشمیریوں کے لئے کھلے ہیں اور یہی ہمارے ملک کی شناخت ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'حب الوطنی کے بھیس میں ملک میں ہندتوا کو فروغ دینا ہمارے ملک کی پہچان نہیں ہے'۔