بنگلور: حال ہی میں ہوئے پارلیمنٹ انتخابات کے نتائج کے متعلق ایک طرف عوام کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا کہ نئی چنندہ حکومت، جسے ظلم و زیادتی کے الزامات کا سامنا رہا، بیساکھیوں کے دم پر کھڑی کی گئی کمزور حکومت ہے اور اپوزیشن زیادہ مضبوط ہوئی ہے، تو دوسری جانب ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف گویا مزید ظلم کا سلسلہ شروع ہوا ہے، خصوصی طور پر کئی ریاستوں میں مساجد پر حملے کیے گئے اور مسلمانوں کو ماب لنچنگ کا شکار بنا کر انہیں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
مسلمانوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد: کارکنوں نے بڑھتے ہوئے مظالم کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی پر تنقید کی (ETV Bharat Urdu) مسلمانوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد: کارکنوں نے بڑھتے ہوئے مظالم کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی پر تنقید کی (ETV Bharat Urdu) اس سلسلے میں سماجی کارکنان این سری رام، تنویر احمد اور اے جے خان کا کہنا ہے کہ دستور و انصاف پسند عوام نے ووٹ دے کر اپوزیشن کو مضبوط اس لیے بنایا تھا کہ وہ ایوان میں مظلوموں کی حمایت میں آواز بلند کرے، لیکن افسوس کا مقام کہ اپوزیشن ان مسائل پر خاموش ہے اور اپنے سیاسی مفاد پر مبنی مسائل کی فکر کر رہا ہے۔ ان سماجی کارکنان نے مسلمانوں پر ہورہے مظالم کو لے کر لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی کی چپی پر بھی سوال اٹھایا۔
مسلمانوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد: کارکنوں نے بڑھتے ہوئے مظالم کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی پر تنقید کی (ETV Bharat Urdu) مسلمانوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد: کارکنوں نے بڑھتے ہوئے مظالم کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی پر تنقید کی (ETV Bharat Urdu) مسلمانوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد: کارکنوں نے بڑھتے ہوئے مظالم کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی پر تنقید کی (ETV Bharat Urdu) کانگریس اور لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی کے خاموش رویہ پر اٹھائے جارہے سوالات کے جواب میں کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کانگریس نہ صرف مسلم بلکہ عوامی مسائل کو پارلیمنٹ میں ضرور اٹھائے گی۔ کارکنوں نے مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی کو پکارا ہے۔ کانگریس نے کارروائی کا وعدہ کیا، لیکن کیا یہ کافی ہوگا؟
مسلمانوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد: کارکنوں نے بڑھتے ہوئے مظالم کے درمیان اپوزیشن کی خاموشی پر تنقید کی (ETV Bharat Urdu)