لکھنؤ: پرتاپ گڑھ کے ہتھی گنواں تھانہ علاقے کے بالی پور گاؤں میں 2 مارچ 2013 کی رات تقریباً 8.15 بجے دوہرے قتل کی اطلاع ملی۔ موقع پر پہنچنے والے کنڈہ ڈی ایس پی ضیاء الحق کو پہلے لاٹھیوں سے بے دردی سے مارا گیا۔ اس کے بعد انھیں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اُن کی لاش پردھان کے گھر کے پیچھے پلیٹ فارم پر تین گھنٹے تک پڑی رہی۔ اس معاملے میں رگھوراج پرتاپ سنگھ کو دیگر لوگوں کے ساتھ سازش کے ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ جمعہ کو لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے اس معاملے میں 10 ملزمین کو قصوروار ٹھہرایا۔
پورا معاملہ کیا ہے؟
2 مارچ 2013 کو یوپی کے کنڈہ میں ضیاء الحق کو قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ یوپی پولیس میں ڈی ایس پی کے عہدے پر تعینات تھے۔ بالی پور گاؤں کے سربراہ ننھے یادو کے قتل کی اطلاع ملتے ہی ضیاء الحق ان کے گھر گئے تھے۔ اس کے بعد ہجوم نے اُن پر حملہ کر دیا تھا۔
ڈی ایس پی ضیاءالحق کے باقی ساتھی بھاگ گئے لیکن وہ وہیں رہے۔ ہجوم نے پہلے انھیں مارا پیٹا، پھر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔