سرینگر: سریوں کی باقاعدہ آمد سے قبل موسم خزاں میں قدرت کے رنگ کھل کر سامنے آتے ہیں۔ اس وقت اردگرد کہیں بھی نظر دوڑائیں تو سرخ، پیلے اور سبز رنگوں میں آپ کو درخت لپٹے نظر آئے گے۔
یوں تو تر و تازہ فضا کشمیر کو حقیقی معنوں میں جنت بے نظیر ثابت کرتی ہے لیکن کشمیر میں موجود ان چناروں کا منظر اکتوبر اور نومبر کے موسم خزاں میں ایک جدا گاہی رنگ بکھیر دیتا ہے۔ گرمیوں میں سرسبز لبادے اوڑھے چنار اب گہرے سرخ، پیلے اور امبر رنگوں میں ملبوس ہو جاتے ہیں۔
کشمیر میں خزاں کا موسم خوشگوار ہوتا ہے۔ دن میں ہلکی دھوپ، صبح و شام سردی اور چاروں طرف چنار کے پتے منظر کو حسین بنا دیتے ہیں۔ اس موسم میں مغل باغات سیاحوں کی پہلی پسند ہوا کرتے ہیں کیونکہ یہ باغات چناروں کے درختوں سے بھرے پڑے ہیں۔ ایسے میں پت جھڑ کے شیدائی اس موسم میں کشمیر کا رخ کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
پہلی مرتبہ کشمیر کی سیر پر آئے میاں بیوی کہتے ہیں کہ 'نشاط باغ میں چنار کے پتوں کا زرد رنگ انتہائی مسحور کن ہے۔ اس بے مثال خوبصورتی کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن ہی نہیں ہے۔'
کشمیر نہ صرف بے پناہ خوبصورتی بلکہ بدلتے موسموں کی وجہ سے بھی اپنی ایک الگ پہنچان رکھتا ہے۔ لیکن ان موسموں میں موسم خزاں ایک ایسا موسم ہے۔ جس میں خاصی تعداد میں سیاح کشمیر کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور بالی ووڈ فلموں کی شوٹنگ کے لیے بھی یہ وقت پسندیدہ تصور کیا جاتا ہے۔