غزہ: اسرائیل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رمضان میں جنگ بندی کی قرارداد اور اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کے غزہ میں امداد کے لیے مزید گزرگاہیں کھولنے کے حکم کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ صیہونی فوج غزہ کے نہتے فلسطینیوں اور بچوں پر بربریت کی نئی مثال قائم کر رہی ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری۔۔۔۔ ( Photo: AP) غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری۔۔۔۔ ( Photo: AP) معصوم بچے اسرائیلی فوج کی بمباری میں اپنے ماں باپ کی بانہوں میں دم توڑ رہے ہیں۔ دنیا میں بچوں کی آمد کا انتظار کرنے والی فلسطینی مائیں غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فلسطینی جانوروں کا چارہ اور گھانس کھا کر زندگی گزارنے کے لیے مجبور ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ، عرب اور مسلم ممالک سمیت پوری عالمی برادری اسرائیل سے صرف جنگ بندی کی اپیل کر رہے ہیں۔ اسرائیل کے ذریعہ ان اپیل اور مطالبات کو ٹھکرایا جانا عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی بے بسی کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری۔۔۔۔ ( Photo: AP) غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری۔۔۔۔ ( Photo: AP) رمضان کا دوسرا عشرہ ختم ہونے والا ہے اور رمضان میں جنگ بندی کے لیے مقدس مہینے سے قبل شروع ہوئی جنگ بندی کی کوششیں ابھی تک فیصلہ کن موڑ پر نہیں آ پائی ہیں۔ کبھی حماس تو کبھی اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں کو دھکا لگتا آیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری۔۔۔۔ ( Photo: AP) ان حالات میں شمالی اور جنوبی غزہ میں ہر محلے اور چوراہے پر سفید کفن میں لپٹی فلسطینیوں کی لاشیں پڑی ہوئی ہیں۔ کئی فلسطینی ایسے بھی ہیں جنھیں نہ ہی کفن میسر ہے نہ ہی دو گز زمین۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری۔۔۔۔ ( Photo: AP) غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 32623 ہو گئی ہے۔
وزارت نے جمعہ کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 71 فلسطینیوں کو ہلاک اور 112 کو زخمی کیا ہے۔ وزارت کے مطابق اسرائیل اور حماس تنازع کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی کل تعداد 32,623 تک پہنچ گئی ہے اور 75,092 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایف اے نے بتایا کہ جمعہ کو غزہ شہر میں اسرائیلی جنگی طیاروں کے فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: