جونپور (اتر پردیش):رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ اپنی رحمتوں ،برکتوں اور عظمتوں کے ساتھ جاری ہے اس مبارک ماہ کو تین عشروں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کا ایک عشرہ مکمل ہو چکا ہے دوسرا عشرہ جاری ہے اس پاک مہینے میں مسلمان تیس روزے رکھتے ہیں اور رات میں تراویح پڑھتے ہیں۔ اس ماہ کی عظمت و برکت کے بارے میں قرآن و حدیث میں تفصیل سے بتایا گیا ہے، پورے دن روزہ رکھنے کے بعد افطار کے وقت روزہ دار دسترخوان پر مختلف اقسام کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوتا ہے اور اللّٰہ کا شکر ادا کرتا ہے۔ روزہ دار کے لیے افطار کے وقت کھجور ایک بیش بہا نعمت ہے جس کے بغیر افطاری ادھوری معلوم ہوتی ہے کھجور کے طبی و سنی کیا فوائد ہیں اس موضوع پر ای ٹی وی بھارت نے ڈاکٹر، عالمِ دین اور روزہ دار سے بات کی۔
جونپور جامعہ گروپ آف انسٹیٹیوشن کے چیئرمین مولانا انوار احمد قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عرب میں مختلف اقسام کی کھجوروں کی پیداوار ہوتی ہے۔ آب و ہوا کی لحاظ سے کھجور شدید تپش و گرمی میں زیادہ ہوتی ہے۔ اور یہ انرجی و طاقت سے پر ہوتی ہے اس لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ روزہ افطار کرو اور کراؤ بھی اگر چہ ایک کھجور ہی کیوں نہ ہو۔ کھجور ایک ایسی چیز ہے جو عام مقامات پر آسانی سے دستیاب رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھجور کے اندر تمام طرح کی وٹامنز ہوتی ہیں اور عرب کے اندر اس کی کھیتی بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے اس لیے کھجور کھانے کی فضیلت بہت ہے۔
جونپور میڈیکل کالج کے سی ایم او ڈاکٹر اے اے جعفری نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کھجور طبی لحاظ سے بہت فائدہ مند ہے اگر کوئی شخص روزانہ دو یا تین کھجور کا استعمال کرتا ہے تو اس کے جسم میں خون کی کمی نہیں رہتی ہے اور کجھور ہاضمہ کو بھی درست کرتی ہے انہوں نے کہا کہ کھجور کھانا سنت ہے اس اعتبار سے مسلمانوں کا لگاؤ زیادہ ہے حالانکہ اس کے طبی فوائد الگ ہیں۔