ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے مہایوتی اتحاد نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ فی الحال اتحاد نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ تاہم، ایکناتھ شندے نے خود کو سی ایم کے عہدے کی دوڑ سے باہر کر لیا ہے۔ اس کے باوجود وزیر اعلیٰ کے عہدے کے حوالے سے اتحاد میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
دریں اثنا، مہاراشٹر کا نیا وزیر اعلیٰ کون ہوگا؟ مہایوتی کی اتحادی جماعتوں کو کابینہ میں کون کون سے محکمے ملیں گے؟ کیا ایکناتھ شندے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ قبول کریں گے؟ یا ان کے بیٹے ایم پی شریکانت شندے کو نائب وزیر اعلی بنایا جائے گا؟ جمعرات کی رات دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہائش گاہ پر مہایوتی کے تین سرکردہ لیڈروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں اس طرح کے کئی سوالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس میٹنگ میں ایکناتھ شندے، دیویندر فڑنویس، اجیت پوار کے ساتھ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا بھی موجود تھے۔ اس میراتھن میٹنگ میں بھی کوئی حتمی حل نہیں نکل سکا۔ نیز مہاراشٹر کابینہ کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایکناتھ شندے نے کہا کہ "ملاقات مثبت رہی اور اگلی میٹنگ ممبئی میں ہوگی، میں بالکل پریشان نہیں ہوں"۔ اب وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ ان کا ہے۔ میں اپنا فیصلہ پہلے ہی واضح کر چکا ہوں۔ چونکہ میں نگراں وزیر اعلیٰ ہوں اس لیے مجھے سب کا خیال رکھنا ہے۔
وزارت داخلہ اور شہری ترقی کا مطالبہ:
شندے نے یہ بھی کہا کہ اس میٹنگ میں محکموں کی تقسیم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈھائی سال تک وزیر اعلیٰ رہنے کے بعد ایکناتھ شندے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کو تیار نہیں ہیں۔ وہ یہ عہدہ اپنی پارٹی کے کسی اور لیڈر کو دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ کا عہدہ انہیں نہیں دیا جاتا تو کم از کم وزارت داخلہ اور شہری ترقیات ہماری پارٹی کو دی جائیں۔
محکمہ داخلہ پر بی جے پی کا دعویٰ:
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے محکمہ داخلہ پر دعویٰ کیا ہے۔ 2014 میں جب دیویندر فڑنویس وزیر اعلیٰ تھے، انہوں نے ہوم پورٹ فولیو اپنے پاس رکھا تھا۔ اب بھی واضح اشارے مل رہے ہیں کہ وہ کسی بھی حالت میں محکمہ داخلہ نہیں چھوڑیں گے، جبکہ ایکناتھ شندے محکمہ داخلہ پر زور دے رہے ہیں۔