کولکتہ: مغربی بنگال حکومت نے جمعرات کو ایک بار پھر احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو بات چیت کی دعوت دی لیکن یہ ملاقات نہیں ہوئی۔ ساتھ ہی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا ایک نیا بیان سامنے آیا ہے۔ ممتا بنرجی نے ریاستی سکریٹریٹ نبنا میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگرچہ ریاستی حکومت میٹنگ کے انعقاد کا پورا ارادہ رکھتی ہے لیکن احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے سخت موقف کی وجہ سے میٹنگ نہیں ہو سکی۔ ممتا نے کہا کہ مجھے کرسی سے کوئی لگاؤ نہیں ہے، اگر اس سے متاثرہ کو انصاف ملتا ہے تو میں عہدہ چھوڑ سکتی ہوں۔
ممتا نے کہا کہ وہ وزیراعلی کا عہدہ چھوڑ دیں گی، جونیئر ڈاکٹروں نے کیا کہا؟
جونیئر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی نہیں چاہتے کہ وزیراعلی ممتا بنرجی اپنا عہدہ چھوڑ دیں۔ جونیئر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی تحریک ان کی کرسی کے خلاف نہیں ہے بلکہ وہ اس لیے آئے ہیں کہ انہیں کرسی پر یقین ہے۔ وزیر اعلیٰ کے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جونیئر ڈاکٹروں سے بات چیت کے بعد استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہیں۔
ممتا بنرجی نے کیا کہا؟
ممتا نے کہا کہ انہوں نے جونیئر ڈاکٹروں کے ساتھ بیٹھنے کی پوری کوشش کی۔ وہ تین دن تک اس کا انتظار کرتے رہی کہ وہ آئیں اور اپنا مسئلہ حل کریں۔ ممتا نے کہا کہ جب انہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں کیا تب بھی وہ اپنے چیف سکریٹری، ہوم سکریٹری، ڈی جی اور ریاستی وزیر سمیت اپنے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ 3 دن تک انتظار کرتی رہیں۔
ممتا نے کہا، میں معافی مانگتی ہوں...
وزیراعلی ممتا نے مزید کہا کہ مجھے افسوس ہے.... میں اس ملک اور دنیا کے لوگوں سے معافی مانگتی ہوں جو ان (ڈاکٹرز) کی حمایت کر رہے ہیں، براہ کرم اپنا تعاون کریں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم عام لوگوں کے لیے انصاف چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق اپنی ڈیوٹی پر واپس آجائیں لیکن ہم کوئی تادیبی کارروائی نہیں کر رہے کیونکہ بعض اوقات ہمیں برداشت کرنا پڑتا ہے جو ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔ ممتا نے کہا کہ وہ چیف سکریٹری اور دیگر حکام سے کہیں گی کہ وہ جب بھی ڈاکٹروں کو ایسا محسوس کریں ان سے ملاقات کریں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ معلومات کے مطابق 32 دن سے جاری تعطل کی وجہ سے 27 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور سات لاکھ مریض تکلیف میں ہیں۔ عوام کے تئیں ہماری ذمہ داری ہے اور اسے یرغمال نہیں بنایا جا سکتا۔
اس سے پہلے سی ایم ممتا بنرجی کو جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم کرنے کے مقصد سے ریاستی سکریٹریٹ کے نبنا آڈیٹوریم میں میٹنگ کا انتظار کرتے دیکھا گیا۔