ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت کی گئی، اس احتجاج میں انجینئرنگ کے طلباء اور انجینئرس نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔
اس ریلی کا آغاز شہر کی جامع مسجد سے ہوا، جہاں طلباء اور انجینئروں نے پکوڑے تل کر اپنا احتجاج کا آغاز کیا۔ ریلی میں شامل طلباء نے این آر سی، سی اے اے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
طلباء کا کہنا ہے کہ پہلے حکومت انہیں نوکری دے ملک میں روزگار نہیں ہے حکومت کو دیکھنا چاہئے کہ ملک کس راستے پر جارہا ہے، حکومت کو حالت حاضرہ کی طرف توجہ دینی چاہئے۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی ملک کو توڑنے کے لئے لایا گیا ہے، مسلمان کبھی بھی اس قانون کی حمایت نہیں کریں گے۔
شہریت ترمیم قانون دستور ہند کے خلاف ہے، جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو،سکھ اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو بھی ملک سے باہر نکالا جائیگا۔انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام لوگ راستے پر اتر آئے ہیں۔
طلباء کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی ہے وہ اس راستے پر احتجاج کرتے رہیں گے۔
مظاہرہ میں شامل ایک طالبہ نے کہا کہ ملک میں کئی سارے ایسے علاقے ہیں جہاں پر سیلاب آیا تھا اور لوگوں کے مکانات اس سیلاب میں بہہ گئے تھے، اب ان لوگوں کے پاس حکومت کو دکھانے کے لئے دستاویز نہیں ہے تو کیا انہیں بھی ڈیٹینشن کیمپ میں بھیج دیا جائیگا۔
ان طلباء نے سوال اٹھایا ہے کہ جن کے والدین تعلیم یافتہ نہیں ہیں اُنکے پاس پُرانے دستاویزات نہیں ہیں تو وہ کیا کریں گے؟