ETV Bharat / state

اورنگ آباد: این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج

اورنگ آباد میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف انجینئرنگ کے طلباء نے احتجاجی ریلی نکالی، اس میں انجینئرنگ کے طلباء نے پکوڑے تل کر اور ڈھول تاشے کے ساتھ مودی حکومت کی پالیسیوں کا مذاق اڑایا ۔

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج
این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Jan 19, 2020, 2:36 AM IST

ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت کی گئی، اس احتجاج میں انجینئرنگ کے طلباء اور انجینئرس نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج، دیکھیں ویڈیو

اس ریلی کا آغاز شہر کی جامع مسجد سے ہوا، جہاں طلباء اور انجینئروں نے پکوڑے تل کر اپنا احتجاج کا آغاز کیا۔ ریلی میں شامل طلباء نے این آر سی، سی اے اے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

طلباء کا کہنا ہے کہ پہلے حکومت انہیں نوکری دے ملک میں روزگار نہیں ہے حکومت کو دیکھنا چاہئے کہ ملک کس راستے پر جارہا ہے، حکومت کو حالت حاضرہ کی طرف توجہ دینی چاہئے۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی ملک کو توڑنے کے لئے لایا گیا ہے، مسلمان کبھی بھی اس قانون کی حمایت نہیں کریں گے۔
شہریت ترمیم قانون دستور ہند کے خلاف ہے، جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو،سکھ اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو بھی ملک سے باہر نکالا جائیگا۔انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام لوگ راستے پر اتر آئے ہیں۔

طلباء کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی ہے وہ اس راستے پر احتجاج کرتے رہیں گے۔
مظاہرہ میں شامل ایک طالبہ نے کہا کہ ملک میں کئی سارے ایسے علاقے ہیں جہاں پر سیلاب آیا تھا اور لوگوں کے مکانات اس سیلاب میں بہہ گئے تھے، اب ان لوگوں کے پاس حکومت کو دکھانے کے لئے دستاویز نہیں ہے تو کیا انہیں بھی ڈیٹینشن کیمپ میں بھیج دیا جائیگا۔

ان طلباء نے سوال اٹھایا ہے کہ جن کے والدین تعلیم یافتہ نہیں ہیں اُنکے پاس پُرانے دستاویزات نہیں ہیں تو وہ کیا کریں گے؟

ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت کی گئی، اس احتجاج میں انجینئرنگ کے طلباء اور انجینئرس نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج، دیکھیں ویڈیو

اس ریلی کا آغاز شہر کی جامع مسجد سے ہوا، جہاں طلباء اور انجینئروں نے پکوڑے تل کر اپنا احتجاج کا آغاز کیا۔ ریلی میں شامل طلباء نے این آر سی، سی اے اے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

طلباء کا کہنا ہے کہ پہلے حکومت انہیں نوکری دے ملک میں روزگار نہیں ہے حکومت کو دیکھنا چاہئے کہ ملک کس راستے پر جارہا ہے، حکومت کو حالت حاضرہ کی طرف توجہ دینی چاہئے۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی ملک کو توڑنے کے لئے لایا گیا ہے، مسلمان کبھی بھی اس قانون کی حمایت نہیں کریں گے۔
شہریت ترمیم قانون دستور ہند کے خلاف ہے، جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو،سکھ اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو بھی ملک سے باہر نکالا جائیگا۔انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام لوگ راستے پر اتر آئے ہیں۔

طلباء کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی ہے وہ اس راستے پر احتجاج کرتے رہیں گے۔
مظاہرہ میں شامل ایک طالبہ نے کہا کہ ملک میں کئی سارے ایسے علاقے ہیں جہاں پر سیلاب آیا تھا اور لوگوں کے مکانات اس سیلاب میں بہہ گئے تھے، اب ان لوگوں کے پاس حکومت کو دکھانے کے لئے دستاویز نہیں ہے تو کیا انہیں بھی ڈیٹینشن کیمپ میں بھیج دیا جائیگا۔

ان طلباء نے سوال اٹھایا ہے کہ جن کے والدین تعلیم یافتہ نہیں ہیں اُنکے پاس پُرانے دستاویزات نہیں ہیں تو وہ کیا کریں گے؟

Intro:اورنگ آباد میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف انجینئرنگ کے طلباء نے احتجاجی ریلی نکالی اس میں انجینئرنگ کے طلباء نے پکوڑے تل کر اور ڈھول تاشے کے ساتھ مودی حکومت کی پالیسیوں کا مذاق اڑایا کروایا پیش ہے یہ رپورٹ۔Body:ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت کی گئی اس احتجاج میں انجینئرنگ کے طلباء اور انجینئرس نے بڑے پیمانے پر شرکت کی اس ریلی کا آغاز شہر کی جامع مسجد سے ہوا جہاں طلباء اور انجینئروں نے پکوڑے تل کر اپنا احتجاج کا آغاز کیا ریلی میں شامل طلباء نے این آر سی ، سی اے اے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
طلباء کا کہنا ہے کہ پہلے حکومت انہیں نوکری دے ملک میں روزگار نہیں ہے حکومت کو دیکھنا چاہئے کہ ملک کس راستے پر جارہا ہے حکومت کو حالت حاضرہ کی طرف توجہ دینی چاہئے۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی ملک کو توڑنے کے لئے لایا گیا ہے ، مسلمان کبھی بھی اس قانون کی حمایت نہیں کریں گے۔
بائٹ۔۔۔۔
شیخ اکرم۔۔۔۔
انجینئرنگ کا طالب علم


شہریت ترمیم قانون دستور ہند کے خلاف ہے جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو،سکھ اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو بھی ملک سے باہر نکالا جائیگا۔انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام لوگ راستے پر اتر آئے ہیں ۔ طلباء کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی ہے وہ اس راستے پر احتجاج کرتے رہیں گے۔
مظاہرہ کرنے والی طالبہ نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ آسام کے اندر ایک شخص کے نام کی درستی کی وجہ سے اسے ڈیٹینشن کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ملک میں کئی سارے ایسے علاقے ہیں جہاں پر سیلاب آیا تھا اور لوگوں کے مکانات اس سیلاب میں بہہ گئے تھے اب ان لوگوں کے پاس حکومت کو دکھانے کے لئے دستاویز نہیں ہے تو کیا انہیں بھی ڈیٹینشن کیمپ میں بھیج دیا جائیگا۔

بائٹ۔۔۔
 سمیکشا موریہ۔
  انجینئرنگ کا طالبہ۔۔Conclusion:ان طلباء نے سوال اٹھایا ہے کہ جن کے والدین تعلیم یافتہ نہیں ہیں اُنکے پاس پُرانے دستاویزات نہیں ہیں تو وہ کیا کریں گے؟ ایسے متعدد سوالات نوجوانوں کو بے چین کررہی ہیں...
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.