امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔ بیان کے مطابق دونوں کے درمیان ایران آئی اے ای اے کی نگرانی میں کام کرتا ہے، جوہری تحفظ اور امریکی سکیورٹی مفادات کے لئے آئی اے ای اے کی اہمیت پر بات چیت ہوئی ہے۔
مسٹر پومپيو اور مسٹر گروسي نے جوہری تحفظ سے منسلک تمام مسائل پر مسلسل ایک دوسرے کے رابطے میں رہنے کو لے کر اتفاق کیا۔ اس سے کچھ دن پہلے امریکہ نے ایران کے جوہری توانائی تنظیم پر پابندی عائد کرنےکا اعلان کیا تھا۔
قابل غور ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے تعلقات بہت ہی تلخ ہو گئے ہیں۔
جوہری معاہدے کی دفعات لاگو کرنے کو لے کر بھی شکوک و شبہات کے حالات برقرار ہیں۔ امریکہ نے ایران پر کئی قسم کی پابندی بھی عائد کی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
معاہدہ کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق ظاہر کا تھا۔